بنگلورو۔23؍جون(ایس او نیوز/عبدالحلیم منصور) سابق وزیر اعلیٰ بی ایس یڈیورپا نے آج بتایاکہ کابینہ سے بے دخلی کے بعد کانگریس میں پیدا ہونے والی بغاوت کے بعد بی جے پی نے کسی بھی برہم رکن اسمبلی سے رابطہ نہیں کیا اور نہ ہی انہیں پارٹی میں شمولیت کی دعوت دی گئی ہے۔ تاہم پرانی دوستی کے نتیجہ میں کسی لیڈر نے برہم اراکین سے رسمی بات چیت کی ہوگی۔ مگر کسی کو پارٹی میں شمولیت کی دعوت نہیں دی گئی۔ بی جے پی دفتر میں منعقدہ جن سنگا کے بانی ڈاکٹر شام پرساد مکھرجی اور جگناتھ راؤ کے یوم پیدائش کے موقع پر اخباری نمائندوں سے گفتکو کرتے ہوئے انہوں نے بتایاکہ عام انتخابات کیلئے ابھی دو سال کا عرصہ باقی ہے، ایسے میں اب کسی بھی طرح کی سیاسی سرگرمیوں سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ کابینہ میں ردوبدل کے بعد جو حالات پیش آئے ہیں وہ کانگریس کا داخلی معاملہ ہے ، مگر اس سے ریاست کی ترقی متاثر ہوسکتی ہے۔ ایسے میں وزیر اعلیٰ کو چاہئے کہ وہ بغاوت کو دور کرتے ہوئے ریاست کی ترقی پر توجہ دیں۔ دریں اثناء جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بتایاکہ ڈاکٹر شام پرکاش مکھرجی سچے محب وطن ہیں۔ جنہوں نے ملک کی سالمیت کیلئے ساری زندگی صرف کردی۔ ریاست میں پیدا ہونے کے باوجود قومی سطح پر بی جے پی میں مقام بنانے والے جگناتھ راؤ جوشی سے متعلق انہوں نے بتایا کہ ان کے ہمراہ وہ ملک کے مختلف مقامات کا دورہ کرچکے ہیں۔ موجودہ دور میں ان کے اصولوں پر عمل بے حد ضروری ہے۔انہوں نے پارٹی کارکنوں کو آواز دی کہ وہ ریاست کو بدعنوان کانگریس سے نجات دلائیں۔اس موقع پر رکن اسمبلی سریش کمار ، سابق وزیر رام چندرے گوڈا کے علاوہ دیگر لیڈران بھی موجود تھے۔